پٹنہ، 30؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )بہار حکومت کو جھٹکا دیتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاست میں شراب پر مکمل پابندی لگانے سے متعلق ا س کے نوٹیفکیشن کو آئین کی دفعات کے مطابق نہیں ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے آج اسے منسوخ کر دیا۔چیف جسٹس اقبال احمد انصاری اور جسٹس نونیت پرساد سنگھ کی بنچ نے ریاست میں شراب کی کھپت اور اس کی فروخت پر پابندی سے متعلق ریاستی حکومت کے 5؍ اپریل کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 5 ؍اپریل کو جاری نوٹیفکیشن آئین کے مطابق نہیں ہے ،اس لیے یہ نفاذکے قابل نہیں ہے۔نتیش کمار حکومت نے سخت تادیبی دفعات کے ساتھ بہار میں شراب بندی کا قانون نافذ کیا تھا جسے چیلنج دیتے ہوئے’ لیکر ٹریڈ ایسوسی ایشن‘اور کئی دیگر لوگوں نے عدالت میں مفادعامہ کی عرضی دائر کی تھی اور اس پر عدالت نے 20؍مئی کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔نتیش کمار کی قیادت والی مہاگٹھ بند ھن حکومت نے سب سے پہلے یکم اپریل کو دیسی شراب کی پیداوار، فروخت، کاروباراور کھپت پر پابندی عائد کردی تھی ، لیکن بعد میں اس نے ریاست میں غیر ملکی شراب سمیت ہر طرح کی شراب پر مکمل پابندی لگا دی تھی ۔